ایس ایم ای بینکنگ
مدتی مالی معاونت
متن

 

استصناع فروخت کا ایسا ذریعہ ہے جس میں ایک فریق دوسرے فریق کو کوئی چیز تیار کرنے کا آرڈر جاری کرتا ہے جس کی قیمت اور فراہمی کی تاریخ پہلے سے طے کر لی جاتی ہے۔ تیار کردہ مال کی قسم، معیار اور مقدارپہلے سے طے شدہ معاملات کے مطابق ہونی چاہیے۔ مال کی قیمت بلا شک و شبہ منصفانہ طریقے سے طے کر لینا ضروری ہے۔ اشیاء کی تیار ی کے لیے خام مال کی فراہمی خریدار کی ذمہ داری نہیں ہوتی۔

 

  • مختصر مدتی مالی معاونت: BOK، شرعی احکامات سے ہم آہنگ بینکنگ کے وسیع مواقع فراہم کرتا ہے جن کے ذریعے صارفین کو ان کے کاروبار کے لیے فوری مدد فراہم کی جائے۔ اس حوالے سے مندرجہ ذیل خدمات پیش ہیں۔
    • مرابحہ:   مرابحہ ان صارفین کے لیے نہایت موذوں ہے جو مختصر مدتی مالی معاونت کے ذریعے سے اپنی ضروریات مثلاًخام مال اور دیگر اشیاء کی خریداری یا پھر برآمدات اور درآمدات پر اٹھنے والے اخراجات کو پورا کر سکیں۔
    • سلام:   سلام (بعد میں موصول ہونے والے مال کی پیشگی ادائیگی) ایک انتظام ہے جس میں خریدار اشیاء کی کل قیمت ایک طے شدہ معاہدے کے تحت پیشگی ادائیگی کرتا ہے جبکہ فروخت کنندہ کوتمام اشیاء اسی معاہدے میں طے شدہ تاریخ تک مہیا کرنا ہوتی ہیں۔ اشیاء کی اقسام، معیار اور مقدارسے متعلق تمام معاملا ت پیشگی طے کر لینا ضروری ہوتا ہے۔ تاکہ بعد ازاں کوئی تنازعہ پیدا نہ ہو۔ اشیاء کی فراہمی کی تاریخ اور موصولی کا مقام بھی طے کر لینا چاہیے۔ تاہم اسے فریقین کی باہمی رضا مندی سے تبدیل بھی کیا جاسکتا ہے۔

 

  • استصناع :  استصناع فروخت کا ایسا ذریعہ ہے جس میں ایک فریق دوسرے فریق کو کوئی چیز تیار کرنے کا آرڈر جاری کرتا ہے جس کی قیمت اور فراہمی کی تاریخ پہلے سے طے کر لی جاتی ہے۔ تیار کردہ مال کی قسم، معیار اور مقدارپہلے سے طے شدہ معاملات کے مطابق ہونی چاہیے۔ مال کی قیمت بلا شک و شبہ منصفانہ طریقے سے طے کر لینا ضروری ہے۔ اشیاء کی تیار ی کے لیے خام مال کی فراہمی خریدار کی ذمہ داری نہیں ہوتی۔

 

  • طویل المدت مالی معاونت:  صنعتی منصوبہ جات اور تجارتی ڈھانچہ میں بہتری لانے کی غرض سے چند طویل المدت مالی معاونت کے ذرائع درج ذیل ہیں۔
    • اجارہ :      اجارہ ایک ایسا معاہدہ ہے جس کے تحت صرف جامد اثاثہ جات بلا مداخلت بھر پور استعمال کی غرض سے کسی دوسرے فریق کو ایک طے شدہ عرصہ وقت  کے لیے کرایہ پر دے دیے جاتے ہیں۔ جبکہ اثاثہ جات کی اصل ملکیت بینک کے پاس ہی رہتی ہے۔ صارف فریق اس اثاثے سے حاصل ہونے والے مالی فوائد سے مستفید ہوتا ہے۔ اجارہ کا اطلاق غیر جامد اثاثوں مثلاً رقم، کھانے پینے کی اشیاء یا ایندھن وغیرہ کر نہیں ہو سکتا۔چونکہ اثاثہ کی اصل ملکیت بینک کی ہوتی ہے۔ لہٰذا اثاثہ سے متعلق تمام تر اخراجات و دیگر معاملات بینک کے ذمہ ہوتے ہیں۔ البتہ اثاثہ کے استعمال پر اٹھنے والے اخراجات صارف کے ذمہ ہوتے ہیں۔ اجارہ کو پلانٹ کی مشینری کی خرید، عمار ت کی تعمیر یا دیگر جامد اثاثہ جات کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
    • متروک مشارکہ:    متروک مشارکہ عموماًجامد اثاثوں کی مالی اعانت کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ متروک مشارکہ کے تحت دو یا دو سے زائدفریق کسی اثاثہ کی ملکیت طے شدہ معاہدے کے تحت طے کر لیتے ہیں۔ پھر اسی معاہدے کے تحت ایک فریق دوسرے فریق کے اثاثہ جات کی مرحلہ وار ملکیت اختیار کرتا چلا جاتا ہے، جس کے عوض وہ ان اثاثہ جات کی قیمت مساوی اقساط کی صورت میں اس وقت تک ادا کر تا رہتا ہے جب تک کہ قیمت مکمل نہ ہو جائے اور وہ مخصوص اثاثہ جات کلی طور پر قیمت ادا کرنے والے فریق کو منتقل نہ ہو جائیں۔ متروک مشارکہ صرف جامد اثاثہ جات پر لاگو ہو گا۔ یہاں یہ نقطہ قابل غور ہے کہ متروک مشارکہ کا اطلا ق پورے کاروبار پر نہیں بلکہ صرف معاہدے کے تحت طے پانے والے مخصوص اثاثہ جات تک محدود رہے گا۔ اس دوران رونما ہونے والے کسی بھی قسم کے نقصان کو تمام فریقین اجتماعی طور پر اپنے اپنے سرمائے کے عوض بر داشت کریں گے۔ اثاثوں پر اٹھنے والے اخراجات بھی اجتماعی طور پر برداشت کئے جائیں گے۔ جیسے جیسے اثاثہ جات کی قیمت فروخت کنندہ کو اداہوتے رہے گی، ویسے ویسے اقساط کی رقم بتدریج کم ہوتی چلی جائے گی۔

Subscribe to News & Updates

The subscriber's email address.
Subscribe to our mailing list to get the updates.